یورک ایسڈ کیسے پیدا ہوتا ہے ؟
جسم میں یورک ایسڈ کی زیادہ مقدار گینٹھیا جیسے صحت کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ جب ہمارا جسم فضلہ نہیں نکال پاتا تو یہ جسم میں یورک ایسڈ کو بڑھاتا ہے جو جوڑوں میں ٹھوس کرسٹل بناتا ہے جسے گاؤٹ کہتے ہیں۔
یورک ایسڈ متوازن رکھنے کا طریقہ۔
صحت کے کسی دوسرے مسئلے کی طرح، اپنی صحت کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ ایک متوازن غذا کھانا انتہائی ضروری ہے جس میں تمام ضروری غذائی اجزا جیسے کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، اچھے اور صحت بخش فیٹی ایسڈ، وٹامنز اور منرلز شامل ہوں۔ خون میں یورک ایسڈ کی سطح زیادہ ہونے والے افراد کے لیے صحیح اور صحت بخش غذاؤں کا انتخاب کرنا مشکل ہوتا ہے جنہیں وہ اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں۔ لہٰذا، ہم نے چند صحت بخش کھانے کے انتخاب کا ذکر کیا ہے جو آپ کو جسم میں یورک ایسڈ کو منظم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
خربوزہ ایک قدرتی پیشاب آور پھل ہے اور گردوں میں کسی بھی زہریلے ذخائر کو دھونے میں مددگار ہے۔ یہ خون میں یورک ایسڈ کے ارتکاز کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔خربوزے میں گلوٹاتھیون ہوتا ہے جو جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہے اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پپیتا ہمارے گاؤٹ کے مریضوں کے لیے بہت اچھا ہے کیونکہ اس میں "پاپین" ایک پروٹیولائٹک انزائم ہوتا ہے جو کہ ایک قدرتی سوزش کو دور کرتا ہے، جسم کو الکلائن حالت میں رکھنے میں مدد کرتا ہے، اور خون میں یورک ایسڈ کی تعمیر کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔ بنیادی طور پر، پپیتا آپ کو گوشت، مرغی، مچھلی اور دیگر کھانوں سے پروٹین ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے
عام طور پرسٹرابری میں اینٹی سوزش خصوصیات ہوتی ہیں جو اینتھوسیاننز نامی مادے سے بنتی ہیں۔ یہ خاص مادہ یورک ایسڈ کی زیادہ مقدار کو کم کرنے میں فائدہ مند اور مددگار ہے۔ یہ یورک ایسڈ کو جوڑوں میں کرسٹل ہونے اور جمع ہونے سے بھی روکتا ہے جو بعد میں جوڑوں کے درد کا باعث بن سکتا ہے۔
جو لوگ اپنے جسم میں یورک ایسڈ کی زیادہ مقدار میں مبتلا ہیں، ان کے لیے صحیح قسم کے پھلوں کا انتخاب یورک ایسڈ کی سطح کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جب جسم میں یورک ایسڈ کی بڑھتی ہوئی سطح کا شکار ہو تو کھانے میں کھٹی پھلوں کو شامل نہ کرنے کا ہمیشہ مشورہ دیا جاتا ہے۔ بیر کی تمام اقسام جیسے اسٹرابیری، بلو بیری، رسبری وغیرہ میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ان میں فائبر مواد زیادہ ہے جو خون میں یورک ایسڈ کی کمی کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔۔
اگر آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہے تو گاجر اور کھیرا صحت کے لیے بہترین ہیں۔ گاجریں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جو انزائمز کی پیداوار کو کنٹرول کرنے میں اچھے ہیں۔ یہ انزائمز خون میں یورک ایسڈ کی ترکیب کو فروغ دیتے ہیں۔ ان میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ جسم سے یورک ایسڈ کے مواد کو باہر نکالنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان لوگوں کے لیے بھی کھیرا ایک بہترین آپشن ہے جن کے خون میں یورک ایسڈ زیادہ ہوتا ہے۔
فائبر
آپ کی خوراک میں فائبر کو شامل کرنا بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ فائبر سے بھرپور غذا کا انتخاب جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے
دیگرغذائیں
یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے کے لیے دیسی کدو،پیٹھاکدو،حلوہ کدو، اور اجوائن جیسی سبزیاں خوراک میں شامل کی جائیں۔ اس قسم کی غذائیں غذائی ریشوں سے بھری ہوتی ہیں جو یورک ایسڈ کو جذب کرنے اور اسے جسم سے خارج کرنے میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔
No comments:
Post a Comment
Thanks contacting us.